اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی میں مزید توسیع کو مسترد کرتے ہوئے غزہ پر ایک بار پھر بمباری شروع کر دی جس کے نتیجے میں بچے اور خاتون سمیت 18 افراد شہید جب کہ 120 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق اسرائیل نے غزہ سٹی میں گھروں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں بچے اور خاتون سمیت 18 افراد شہید جب کہ متعدد زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کےمطابق شہید ہونے والوں میں حماس کے ملٹری چیف محمد دیف کی اہلیہ
اور 7 سال کا بچہ بھی شامل ہے جبکہ محمد دیف گزشتہ روز اس وقت شہید ہوگئے تھے جب اسرائیلی طیاروں نے 6 منزلہ عمارت پر بمباری کرکے اسے تباہ کردیا تھا ، آج علی الصبح اسرائیلی بمبار طیاروں نے غزہ کے شمالی علاقے زیتون کے کو نشانہ بنایا جس میں حاملہ خاتون سمیت 5 افراد شہد ہوگئے اس کے علاوہ دیگر علاقوں پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری میں 13 افراد شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 8 جولائی سے غزہ میں شروع کی جانے والی جارحیت میں اب تک 2050 کے قریب فلسطینی شہید جب کہ 10 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب حماس کی جوابی کارروائی میں اب تک 66 اسرائیلی فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔